Saturday 18 March 2017

تجربات و مشاہدات (پارٹ۔ 5)

رسٹاکس
ڈاکٹر سید حفیظ الرحمان
ارٹی کیریا یعنی چھپاکی ، جو بخار کے دوران نمو دار ہو ، رسٹاکس اسے دور کرنے میں شاذ ہی ناکام ہوئی ہے۔بھیگ جانے، یا مرطوب موسم میں چھپاکی جبکہ دیگر علامات بھی ہوں تو رسٹاکس شاندار اثر دکھاتی ہے۔
موسم برسات میں آشوب چشم، آنکھیں سوجی ہوئیں،۔آنکھیں کھولنا دشوار، پلکوں کو کھولا جائے تو گرم گرم پانی بے تحاشا بہتا ہے جوکہ خراشدار ہوتا ہے۔زرد پیپ جیسا مواد نکلتا ہے متورم اور سوزش زدہ آنکھوں سے ابل کر خراشدار پانی کا اخراج۔ یہ رسٹاکس کی ایک ایسی پکی علامت ہے جسکی صداقت کا مجھے ذاتی تجربہ ہے۔امراض قلب ۔اگر قلب سائز میں بڑہا ہوا ہو، اسکے ساتھ بائیں بازو میں بھی دکھن اور سن ہونے کا احساس اور ماضی میں شدید جسمانی محنت، مشقت اور سخت قسم کی ورزش کی ہسٹری ملے،مریض شکستہ دل، بے چین اور بیقرار رہتا ہوتو رسٹاکس مرض سے چھٹکارا دلانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ امراض قلب اور ریاحی دردوں کے مریضوں میں عموماً پیر لٹکا کر بیٹھنے سے پاؤں خصوصاً ٹخنے متورم ہو جاتے ہیں،گو کہ یہ اکیلی مریض کو شفا یاب نہیں کرسکتی ، تاہم یہ ادویہ کی چین میں شامل ضرور ہوتی ہے۔
رسٹاکس میں ذہنی علامات کم ہی ملتی ہیں ، مگر سختی اور کڑا پن جسمانی سطح کی طرح ذہنی اور جذباتی سطح پر بھی پایا جاتا ہے، کوئی خیال یا کیفیت ذہن میں جم جاتی ہے تو جاتی نہیں،اپنے جذبات کے اظہار میں کٹھور پن کا مظاہرہ کرتے ہیں ، نرمی اور گداز نام کو نہیں ہوتے۔ بخاروں میں ہلکی قسم کے ہذیان ملتے ہیں، رسٹاکس کے مریضوں کے خواب عموماً مشقت بھرے اور تھکا دینے والے ہوتے ہیں۔
رسٹاکس کی مخصوص ترین علا مات پر ایک نظر
جسمانی اعضاء اور جوڑوں میں بے چین اور بے قرار کردینے والے درد، سختی اور اکڑن، جن کے باعث مریض اعضاء کو کھینچتا، سمیٹتا اور بستر میں کروٹیں بدلتا رہے، مرطوب موسم، سردی اور رات کے وقت نمایاں اضافہ امراض قلب میں بائیں بازو کی دکھن اور سن ہو جانا۔ دیر تک ٹانگیں لٹکا کر بیٹھے رہنے سے مثلاً دوران سفر، ٹخنوں کے گرد سوجن۔کمردرد۔ کمر میں سختی اور اکڑن ، جوکہ بیٹھنے اور لیٹنے سے بڑہے، حرکت سے افاقہ ہو گوکہ حرکت کے آغاز میں تکلیف بڑہتی ہے لیکن مسلسل حرکت سے نمایاں کمی ہوتی ہے۔ اسی طرح کسی سخت چیز پر چت لیٹنے سے بھی ریلیف ملے، سرد یا مرطوب موسم اور رات کے وقت اضافہ ، جسمانی اعضاء کو کھینچنے، تاننے، اعضاء میں موچ آجانے، وزن اٹھانے سے ، بھیگ جانے اور سرد گرم ہو جانے سے پیدا شدہ تکالیف۔ تر ایکزیما اور داد،چھالے اور پیپ دار سرخی مائل پھنسیاں، جن میں خارش اور جلن ہو، جسم کے کسی حصے کو لحاف سے باہر نکالنے پر خشک کھانسی ۔ بخار چڑہنے سے پہلے خشک کھانسی۔

No comments:

Post a Comment