Sunday 19 March 2017

لائکوپوڈیم- پارٹ3



لائکو پوڈیم پارٹ ۔ 3
تحریر و ترتیب : ڈاکٹر سید حفیظ الرحمان
پیدائش کے وقت لائکو پودیم کی ساخت حد درجہ کلکیریا کارب سے مشابہہ ہوتی ہے۔ بچے صحتمند اور تندرست و توانا ہوتے ہیں۔ لیکن انمیں کلکیریا کارب کی مانند دوران خون غیر یکساں ہوتا ہے۔ اور کلکیریا کی مانند سر پر پسینہ خصوصاً دوران نیند اور سردی سے حساسیت پائی جاتی ہے۔ بچہ جون جون بڑا ہوتا ہے اسکی فربہی زائل ہو جاتی ہے، بچہ دبلا پتلا ہوتا جاتا ہے، جزوی پسینے اور اور پلپلے پن کی علامات بھی غائب ہو جاتی ہیں۔ مسلز سخت معلوم ہوتے ہین اور جلد بھی موٹی ہو جاتی ہے۔ اکثر بچے رات بھر بڑے سکون سے سوتے ہیں اور دن بھر رو تے رہتے ہیں ۔
ماں انہیں دلار دلار کر تھک جاتی ہے۔ سردی لگنے کا رجحان اسے کلکیریا سے ورثے میں ملا ہے، ذرا سی ٹھنڈ لگی اور خشک زکام کی شکائت ہو گئی، بچے کی ناک رات کو اس شدت سے بند ہو جاتی ہے کہ وہ سانس نہیں لے سکتا۔ صبح اٹھے گا تو ناک کو مسلتا ہوا۔ شائد انکی ناک میں کھجلی ہوتی ہو لائکو پوڈیم بچے کبھی بھی نیند سے خوش گوار انداز میں نہیں جاگتے۔ نیند سے جاگنے پر انکا موڈ سخت خراب ہوتا ہے، بچے خواہ مخواہ روتے، چیختے چلاتے ہیں اور سخت برہمی کا اظہار کرتے ہیں جاگنے پر خوفزدہ اور برہم مزاج، جاگتے ہی بلاوجہ رونا چیخنا چلانا لائکو کی اہم علامت ہے۔ نیند کے بعد علامات کا بڑہنا لیکسس کا امتیازی نشان ہے لیکن اگر جاگنے پر گلے کی دکھن زیادہ ہوتی ہو تو لائکو پر غور کرنا چاہیے، جذبات سطح پر ہم دیکھتے ہیں کہ بچہ بہت ملنسار نہیں ہوتا آسانی سے دیگر افراد سے مانوس نہیں ہوتا۔ لیکن یہ سلیشیا کی مانند شرمیلا پن اور جھجک نہیں ہوتی بلکہ یہ ایک طرح کی خود اعتمادی یا ہمت و حوصلہ کی کمی ہوتی ہے۔جو کہ آ خر تک لایکو میں نطر آتی ہے۔ لائکو اپنی کمزوری کو ضد، ہٹ دھرمی اور حاکمانہ انداز میں چھپاتے ہیں۔ انکی خواہش اور مطالبے کی فوری تکمیل کی جائے۔ ۔دبلے پتلے بچوں کی خشک خارش کی بھی اہم دوا ہے بشرطیکہ دیگر علامات موجود ہوں۔(جاری ہے)

No comments:

Post a Comment