Sunday 19 March 2017

لائکوپوڈیم- پارٹ4



لائکو پوڈیم (پارٹ ۔ 4 )
تحریر و ترتیب : ڈاکٹر سید حفیظ الرحمان
بچپن میں لائکو پوڈیم خاصے خوش خوراک ہوتے ہیں ، لیکن پھر بھی دبلے پتلے رہتے ہیں۔ یہ بات ماں بپ کے لیے خاصی تشویش کا باعث ہوتی ہے۔ لائکو کا دبلا پن چہرے اور بالائی دھڑ میں نمایاں ہوتا ہے جبکہ پیٹ اور کولہے اور ٹانگیں فربہ ہوتی ہیں۔۔ اسکی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں۔ اول آلات ہضم اور جگر کی خرابیاں اس صورت میں قبض، نفخ، بھوک کا مرجانا نمایاں علامات ہوتی ہیں۔ دوم آلات تنفس کی بیماریاں، جنمیں نزلہ زکام، برونکائٹس نمونیہ وغیرہ سر فہرست ہیں، لائکو گو ان بیماریوں کی ترجیحی دوا نہیں ۔ تاہم اکثر دیکھا گیا ہے کہ چیسٹ انفیکشن کسی وجہ سے بھی ہو، جب کسی دوا سے ٹھیک ہوجاتی ہے تو بھی لائکو بچوں میں خشک کھانسی باقی رہجاتی ہے، مسلسل خشک کھانسی، اسکے ساتھ نظام ہضم کی خرابیاں، بچے دبلے ہوتے جائیں تو لائکو شاندار طریقے سے صحت کو بحال کردیتی ہے۔نمونیہ کے بگڑے ہوئے کیس جب چھاتی بلغم سے بھری ہوئی معلوم دے، سانس لینا دشوار ہو، ناک کے نتھنے پنکھون کی مانند حرکت کریں، شام چار سے آٹھ بجے اضافہ ہو تو لائکو اکسیر مانی جاتی ہے۔لائکو عموماً داہنی جانب کو متاثر کرتی ہے، اس قسم کی صورت حال میں چیلیڈونیم کو کبھی نہ بھولیں جوکہ لائکو سے حد درجہ مشابہہ ہے۔ بچون کی بیماریون میں ایک اور نمایان نشان بچون کے دانتون کا پیلا پن ہے، جب بھی بچے بیمار ہوتے ہین تو انکے دانت پیلے ہونے لگتے ہیں۔ لائکو گوشت، چٹ پٹی اور میٹھی اشیاع رغبت سے کھاتے ہیں، آئس کریم بھی پسند کرتے ہیں اسکی ٹھنڈک کی وجہ سے نہیں بلکہ میٹھی ہونے کی وجہ سے۔ ٹھنڈی اشیاء کی نسبت انہیں گرما گرم اشیاء زیادہ پسند ہوتی ہیں۔ لائکو ذہین ہوتے ہیں۔ لیکن ذہنی اور جسمانی مشقت سے سردرد انہیں کلکیریا سے ورثے میں ملا ہے۔ اسلیے طلباء کے سر درد میں اسے فراموش نہیں کرنا چاہیے۔ پڑہائی میں تیز ہونے کے باوجود چیلنجز قبول کرنے والے نہین ہوتے۔ گھر سے باہر ذرا دب کر رہتے ہیں۔ گو اپنے حلقہ اثر میں زبانی کلامی اپنی بڑائی جتاتے رہتے ہیں۔ خود کو بڑا لائق فائق اور دوسروں سے زیادہ اہم ہونے کا دعویٰ رکھتے ہیں۔ فی الحقیقت عملی میدان میں انکے ہاتھ پاؤں پھول جاتے ہیں۔ اپنی اس کمزوری کو چھپانے اور خود کو بزدلی اور کم ہمتی کے الزام سے بچانے کے لیے جھوٹ بولیں گے طرح طرح کے عذر تراشیں گے۔ اپنوں کے ساتھ انکا رویہ خاصا جارحانہ، اور تنقیدی ہوتا ہے۔ جبکہ خود تنقید اور مخالفت ذرا برداشت نہیں کرتے۔ لائکو پوڈیم کی منفی صفات میں لالچ، کنجوسی اور بد گمانی اہم ہیں۔ کلکیریا کی سرد مزاجی بھی عمر بھر رہتی ہے، تاہم حبس انہیں زیادہ تکلیف دیتا ہے۔ بند گرم کمرے کے بجائے، کھلی ٹھنڈی فضاء اچھی لگتی ہے۔ بیماری ے عالم میں بچے ہوں یا بڑے انکا رویہ یکساں ہوتا ہے۔ اپنی تکلیف کے بارے میں از حد فکر مند تاہم خوف زدہ نہیں ہوتے۔ فکر و تشویش انکے چہرے پر مستقل نقوش مرتب کر دیتی ہے۔ ماتھے اور آنکھوں کے کونوں میں شکنیں لائکو کا امتیازی نشان ہیں۔بیماری کے دوران حد درجہ کاہل اور سست اور تھکے ماندے دکھائی دیتے ہیں۔ دو چار دن کی بیماری بھی انہیں نچوڑ کر رکھ دیتی ہے۔ (جاری ہے)

No comments:

Post a Comment