Tuesday 21 March 2017

کلکیریا فاس -2

کلکیریا فاس (دوسری قسط)
ڈاکٹر سید حفیظ الرحمان
کلکیریا کی رنگت چاک کی مانند سفید لیکن کلکیریا فاس کی رنگت میلی سفید یا گہری گندمی ہوتی ہے ۔ ان ہر دو ادویات کے بچوں کے پیٹ بڑہے ہوئے ہوتے ہیں ۔ کلکیریا کا بچہ بظاہر صحت مند اور موٹا تازہ لگتا ہے جبکہ کلکیریا فاس کا بچہ کمزور اور دبلا پتلا دکھائی دیتا ہے ۔کلکیریا کے بچے انڈے کھانے کی رغبت رکھتے ہیں جبکہ
کلکیریا فاس بھنی ہوئی نمکین اشیاءکی رغبت رکھتا ہے ۔ بھنی ہوئی اشیاءکی رغبت خصوصاً بچوں میں کلکیریا فاس کا امتیازی نشان ہے ۔ بھوک کی کمی اسکے ساتھ معدے میں ناقابل بیان بیچینی جسے کچھ کھانے سے عارضی افاقہ ہو ۔
پتلے پاخانوں میں ، سبز ملائم پاخانے یا گرم پتلے بدبودار ریاح کےساتھ جبکہ کلکیریا میں بسا اوقات سبز ، عموماٍ پتلے ، سفید دہی کی مانند پھٹکیوں والے پاکانے ہوتے ہیں ۔ کلکیریا کے بچوں میں اگلا تالو کھلا ملتا ہے جبکہ کلکیریا فاس میں یا تو دونون کھلے ہوتے ہیں یا پھر پچھلا تالو ۔ کھوپڑی پتلی اور نرم ہوتی ہے ۔ دبانے سے کاغذ کی مانند کڑکڑاتی محسوس ہوتی ہے ۔ دماغی سطح پر بھی کمزوری نمایاں ہوتی ہے ۔ حافظہ کمزور ۔ دماغی کام کرنے کی نا اہلیت ۔کلکیریا فاس دماغی تنا
کی بہترین دوا ہے ۔ مثلاً طلباءکا سر درد ، دماغی طور پر کمزور طلباء ، یہاں یہ نیٹرم میور سے ملتی جلتی دوا ہے ۔ ۔ کلکیریا فاس کی ایک اور علامت یہ ہے کہ باہر ہو تو گھر جانا چاہتا ہے ، گھر ہو تو باہر جانے کی خواہش کرتا ہے ، ادھر ادھر گھومنے پھرنے کی رغبت ۔ اسی لیے اسے سیاحوں کی دوا بھی کہا جاتا ہے ۔ جنسی اعضاءبھی کئی علامات کا مرکز ہیں ۔ شہوت کا جنون ۔ اعضاءمیں تنا اور جماع کی شدید خواہش ۔ خصوصاً حیض سے قبل۔
جنسی اعضاءمیں بھرا
اور تنا کی کیفیت ، جیسے اعضاءخون سے بھرے ہوئے ہیں ۔ ان میں خون کی دھڑکن محسوس ہوتی ہے ۔ اسکے ساتھ پیشاب کرنے کی حاجت۔ رحم کی بہت سی علامات سیپیا سے ملتی جلتی ہیں ۔
مثلاٍ معدے یا پیٹ کے نچلے حصے میں کمزوری اور خالی پن کا احساس ، رحم کا پیشاب پاخانہ کرتے وقت ڈھلک جانا ، رحم میں دکھن جو سیکرم تک جائے ۔ کریم کی مانند لیکوریا ۔
.ویجائنا میں جلن ، یوٹرس اور بلیڈر کے دونوں اطراف میں درد ۔ سینے میں آگ سی جلن ، سر میں تپش اور غشی ، پسینہ بآسانی آجاتا ہے ۔ مریضہ دبلی پتلی اور کمزور لیکن حیض بکثر آتے ہیں ، گو اسمیں جزوی پسینے آتے ہیں
لیکن سیپیا سے کم ۔ سردی لگنے سے کلکیریا فاس میں ہمیشہ ریاحی دردیں اور رحمی عوارض شدید ہو جاتے ہیں ۔
. ۔ ۔ فسچولا کی بہترین دوا ہے ۔ خاص طور پر فسچولا کے آپریشن کے بعد جسم کے کسی حصے میں تکلیف شروع ہوجائے تو کلکیریا فاس کو فراموش نہ کریں ۔ کلکیریا مین فسچولا کی علامات چھاتی کی علامات سے بدلیں ۔ ٹانسلز کا بڑھ جانا ۔ حاد ہو یا مزمن ۔ گہری سانس نہ لے سکے ۔ ۔ غیر آرادی طور پر آ ہیں بھرے ۔ چھاتی میں سکڑن ۔ سانس لینے میں مشکل ۔ شام سے شب دس بجے تک اضافہ ۔ لیٹ جانے سے افاقہ اٹھ بیٹھنے سے اضافہ ۔
مستقل جماہیاں اور انگڑایاں ، نیند میں چیخیں مارے ۔ صبح اتھنا مشکل ۔ کلکیریا فاس کی اکثر علامات غذائی کمی سے پیدا ہوتی ہیں یہ کمی بچپنمین ہو ، جوانی میں یا بڑہاپے مین ، دانت دیر سے نکلیں ۔ریڑھ کی ہڈی کا گھس جانا۔چلنا دیر سے سیکھے ۔گردن بہت دبلی اور کمزور، سر کے بوجھ سے ہی تھک جاتی ہے ۔ رکٹس۔ ذیابیطس جبکہ ساتھ پھیپھڑوں کی تکلیف ہو جائے۔ ۔ بہت سی علامات ریسٹ سے بہتر ہوجاتی ہیں اور حرکت سے بڑھ جاتی ہیں ۔ علامات سوچنے سے بھی بڑھ جاتی ہیں ۔ تھکن ، خصوصاً سیڑھیاں چڑہنے سے ۔ مریض کے لیے تھکن کے مارے اٹھنا محال ہوتا ہے۔ہمہ اقسام کے بائی کے درد۔ ان دردوں میں موسم گرما میں کمی رہتی ہے جبکہ یہ سردیوں میں شدت اختیار کر جاتے ہیں ۔


No comments:

Post a Comment