Friday 10 July 2015

مجھے یہ علم نہیں تھا کہ خلق اندھی ہے
کوئی چراغ اب اس رات میں جلانا کیا
وہ آسمان سے گرتا تو ہم اٹھا لیتے
جو گر گیا ہو نظر سے اسے اٹھانا کیا
ذرا بتاؤ تمہیں پھر گلے لگاؤں کیوں
تمہارے پاس ہے باقی کوئی بہانہ کیا
وفا کی آس ہر اک شے سے ہے تمہیں لیکن
جو شے بچی ہی نہیں اس کو آزمانا کیا

No comments:

Post a Comment