کوئی چراغ اب اس رات میں جلانا کیا
وہ آسمان سے گرتا تو ہم اٹھا لیتے
جو گر گیا ہو نظر سے اسے اٹھانا کیا
ذرا بتاؤ تمہیں پھر گلے لگاؤں کیوں
تمہارے پاس ہے باقی کوئی بہانہ کیا
وفا کی آس ہر اک شے سے ہے تمہیں لیکن
جو شے بچی ہی نہیں اس کو آزمانا کیا
ذرا بتاؤ تمہیں پھر گلے لگاؤں کیوں
تمہارے پاس ہے باقی کوئی بہانہ کیا
وفا کی آس ہر اک شے سے ہے تمہیں لیکن
جو شے بچی ہی نہیں اس کو آزمانا کیا
No comments:
Post a Comment