Monday 4 August 2014

How to conceive a male baby !حسب منشا بیٹی یا بیٹا !


حسب منشا بیٹی یا بیٹا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!

بچے کی تخلیق مرد اور عورت کے ایک ایک جنسی خلیے کے ملاپ سے ہوتی ہے ۔مرد کے خلیے کو سپرم اور عورت کے خلیے کو اووم کہتے ہیں ۔
ہر خلیے میں 23۔ 23 جوڑے کرومو سومز ہوتے ہیں ۔ ان جوڑوں میں ایک ایک جوڑا مختلف ہوتا ہے۔جو کہ جنس کا تعین کرتا ہے۔ یہ جورا ایکس یا وائی کرومو سوم کا حامل ہوتا ہے۔ عورت کا خلیہ یعنی اووم X+22 جبکہ مرد کا سپرمX+22 یا Y+22 پر کا حامل ہوتا ہے۔۔
اگر مرد کا وائی کرومو سوم کا حامل سپرم عورت کے اووم کے ساتھ مل کر زائیگوٹ بناتا ہے تو تخلیق پانے والا بچہ لڑکا ہوگا۔ اگر مرد کا ایکس کرومو سوم کا حامل سپرم زائگوٹ بناتا ہے تخلیق پانے والا بچہ لڑکی ہو گی۔
جنسی خلیوں کا باہم ملاپ اور جنس اور دیگر خصوصیات پیدا ہونے کا عمل خاصا پیچیدہ ہوتا ہے۔
مبا شرت کے دوران ایک نر بیک وقت کم ازکم 90 ملین کرم منو ی خارج کر تا ہے۔ یہ تو لید ی ما دہ پانچ منٹ کا مشکل سفر ماںکے جسم میں طے کر کے بیضہ تک پہنچتاہے90ملین میں سے بمشکل صرف ایک ہزار کرم منو ی بیضے تک پہنچنے میں کامیا ب ہو تے ہیں۔اس بیضے کا سا ئز نصف نمک کے دانے کے برابر ہو تا ہے جس میں صرف ایک کرم منوی کو اندر آنے دیا جاتا ہے ۔
مرد کا وائی کرومو سوم کے حامل سپرم سست ر فتار ہو تے ہیں لیکن ان کی زندہ رہنے کی عمر زیادہ ہوتی ہے لہذا زنانہ تو لیدی اعضاء میں دیر تک رہتے ہیں ۔ یہ نطفے تیزابی ماحول میں زیادہ بہتر کار کر دگی دکھاتے ہیں جب کہ ایکس الکلی ماحول میں اچھی کا رکر دگی دکھاتے ہیں ۔
بسا اوقات مرد کے وائی کرومو سوم کے حامل خلیات کسی خرابی کی وجہ سےکم ، یا کمزور ہوتے ہیں، یا خاتو ن کی ویجائنہ کے نامناسب ماحول میں مر جاتے ہیں ۔ ایسی صورت میں لڑکیاں ہی جنم لیتی ہیں۔
لیکن کسی کے ہاں صرف لڑکیاں ہی لڑکیاں پیدا ہوں تو اسکی سب سے بڑی وجہ اووم کی وائی کرومو سوم کے حامل سپرم سے ایک طرح کی الرجی ہوتی ہے جسکے باعث وائی کروموسوم کے حامل سپرم اور اووم کا ملاپ ہی ممکن نہیں ہوتا یعنی اووم وائی کروموسوم کے حامل سپرم کو قبول ہی نہیں کرتا ایسی خواتین صرف لڑکیون کو ہی جنم دے سکتی ہیں۔
ہومیو پیتھی میں ان تمام عوامل کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے جنکے باعث حسب منشا ء بیٹے یا بیٹی کا حصول ممکن ہے ۔ اسکے لیے حمل سے پہلے خاتون کو صرف ایک ماہ دوا کھانی پڑتی ہے جس سے ان خرابیوں کا سد باب ہو جاتا ہےجنکے باعث صرف بیٹیاں ہی بیٹیاں یا بیٹے ہی بیٹے جنم لیتے ہیں۔

یاد رہے کہ بہت سے عطائی جو کہ اولاد نرینہ کے خواہشمند افراد کو لؤٹتے ہیں وہ حمل ٹھہر جانے کے بعد خاتون کو دوران حمل مختلف ادویات کھلاتے ہیں انکا دعویٰ ہے کہ اس سے لڑکا پیدا ہوتا ہے۔ انکا یہ دعویٰ جہالت پر مبنی ہے کیونکہ اووم اور سپرم کے ملاپ کے ساتھ ہی جنس کا تعین بھی ہو جاتا ہے جسے زائیگوٹ بننے کے بعد تبدیل کرنا ممکن نہین ہوتا۔

No comments:

Post a Comment