Monday 4 August 2014

ایپس میلیفیکا
APIS MEL.


۔ایپس کی مرضیاتی علامات کی بجائے بنیادی خصوصیات یاد رکھنے کے قابل ہیں۔ یہ جسم کے داہنی جانب تکالیف کی دوا سمجھی جاتی ہے ۔ علامات دائیں سے بائیں جانب یا پھر اور سے نیچے کی جانب بڑہتی ہیں ۔ ایپس کے مریضوں میں تھکن اور جسمانی دکھن نمایاں طور پر ملتی ہے ۔ یہ تھکن اس قسم کی ہوتی ہے جیسے مریض نے از حد محنت مشقت کی ہو ۔ اسکا انگ انگ دکھتا ہے ۔ ذرا سا چھونا بھی برداشت نہیں کرتا ۔ مریض کہتا ہے کہ چھونے سے اسکا روواں روواں دکھتا ہے ۔ ایپس کی جنرل درد سطحی ہوتی ہے ۔ پیٹ اور جگر کی تکالیف میں آپ مریض کے پیٹ کو ہاتھ نہیں لگا سکتے مریض درد سے چیختا ہے۔ تھکن کے مارے مریض لیٹ جانے کی خواہش رکھتاہے۔تھکن اور درد کمر میں نمایاں ہوتی ہے جو بیٹھ کر اٹھتے ہوئے شدت اختیار کرتی ہے۔ ایپس تنگ اور کسا ہوا لباس بھی نہیں پہن سکتا اسے اسے شدید گھٹن اور گھبراہٹ محسوس ہونے لگتی ہے ۔ اسی طرح تنگ ، بند اور گرم اور پر ہجوم جگہ پر بھی مریض غش کھا جاتا ہے۔ جو خواتین بازار میں ، ویگن میں ، شادی اور دیگر تقریبات میں جہاں رش ہوتا ہے وہاں دل گھٹنے اور گھبراہٹ اور سانس بند ہونے کی شکاےت کرتی ہیں ، انہی میں سے کچھ ایپس ہوتی ہیںکچھ پلسٹیلا اور کچھ ارجنٹم نائٹ ۔ ایپس شدید دماغی کمزوری لاتی ہے ۔ ایپس کے پرانے مریض حد درجہ کے بھلکڑ ، غیر حاضر دماغ اور دماغی سست روی کا شکار ہوتے ہیں ۔
 انہیں کسی بات پر توجہ دینے میں شدید مشکل پیش آتی ہے ۔یہ دماغی کمزوری شدید انحطاط کا باعث بن سکتی ہے۔مریض گرد و پیش سے مکمل بیگانہ اور بے خبر نظر آتا ہے۔مریض اگر سنجیدہ اور رنجیدہ باتوں پر بیو قوفوں کی طرح ہنسے تو یہ بھی ایپس کی علامت ہے۔ ایپس کی ایک اور اہم علامت بے ڈھنگا پن ہے ۔ یہ ہاتھوں میں ہوتا ہے مریض کے ہاتھوں سے چیزیں بے اختیار گر پڑتی ہیں ۔ یہی علامت بو وسٹا میں ملتی ہے لیکن مریض سرد مزاج ہوتا ہے جبکہ ایپس میںگرم مزاجی ہے ۔ پر نم آنکھیں ، آنسوﺅں سے لبریز ایپس میں ملتی ہیں ۔ یہ رونا نہیں ہے ۔ البتہ ایپس میں بچے ہر وقت روتے ملتے ہیں۔ اگر بچہ سونے کے دوران یکا یک دردناک چیخ مار کر اٹھ بیٹھتا ہو تو یہ ایپس کی یقینی شناخت ہے۔ ایپس بچہ ہو یا بڑا تنہا چھوڑا جانا برداشت نہیں کرتا۔ایپس کے مریض بے چین اور بے قرار ملتے ہیں ۔ انکی مصروفیات بدلتی رہتی ہیں ۔ کسی پیشے میں ٹک کر نہیںرہتے ۔ پیشے بدلتے رہتے ہیں۔شدید ڈیپریشن ۔ مریض موت کو قریب محسوس کرتا ہے لیکن اسمیں موت کا خوف کم ہی ملتا ہے۔
 شدید جنسی رغبت اور شدید حاسدانہ جذبات۔ (لیکسس) جنسی عدم تسکین کے باعث ہونے والی تکالیف ۔ جنسی عدم تسکین ے باعث خواتین مین شدید حاسدانہ جذبات ، اور مالیخولیائی علامات پیدا ہونے لگتی ہیں۔ طلاق یافتہ خواتین یا بیواﺅں میں اگر ایسی علامات ملیں تو کونیم کے بجائے ایپس کا سوچیں۔ شہد کی مکھی کے ڈنک لگنے سے درد اور بے تحاشا سوجن ۔ پردرد سانس۔ میننجائٹس کی عظیم دوا ہے ۔ ( سٹرا مونیم ۔ ہایو سائمس۔ بیلا ڈونا۔ نیترم سلف۔ ہیلی بورس۔ برائی اونیا) ایپس کے میننجائٹس میں سر میں کرنٹ لگنے سے درد ہوتے ہیں ۔ یہ درد گرمی اور تپش سے شدید تر ہو جاتے ہیں۔ مریض ہر شاک کے ساتھ نہائت اذیت ناک چیخ مارتا ہے۔ الرجی ایپس کی ایک اور نمایاں خصوصیت ہے۔ جب گلابی یا سرخ رنگ کے باریک باریک دانے اچانک نکل آئیں اور انمیں ڈنک لگنے کی کیفیت ہو گرمی سے تکلیف بڑہے۔ تو ایپس معروف دوا ہے۔اگر جلد کے کسی حصے میں اتنی شدید سوجن ہو جائے کہ محسوس ہو کہ جلد سوجن کی شدت سے پھٹ جائے گی تو ایپس کو کبھی فراموش نہ کریں۔ ایپس ایک مخصوص قسم کے پرانے سر درد کی بھی شاندار دوا ہے ۔ یہ درد سر کی بائیں جانب کان کے پیچھے سے شروع ہوتا ہے اور بائیں آنکھ تک پھیل جاتا ہے ۔ ایپس آنکھوں کی سوزش میں بھی مستعمل ہے ۔ جبکہ پلکوںمیں میں سوزش ہو اور آنکھ کا سفید حصہ تازہ گوشت کی مانند سرخ نظر آئے۔اور بیرونی جانب آنکھیں سوجی ہوئی ہوں ( کالی کارب میں آنکھوں کی نچلی جانب سوجن ہوتی ہے۔ داہنی اوری میں سسٹ۔پیشاب میں کمی یا بندش۔ پیاس کا مکمل فقدان (پلس۔جیلسی)۔ امراض قلب اگر چلنے سے پیر بری طرح سوج جاتے ہوں اور انمیں دکھن اور جلن ہونے لگتی ہو تو یہ ایپس کا کیس ہے ۔ اسی طرح چھاتی کی تکالیف میں اگر کساﺅ محسوس ہو ، مریض لیٹ نہ سکے اسے سانس لینا دشوار ہو ہر سانس آخری سانس محسوس ہوتی ہو تو ایپس دوا ہوسکتی ہے۔
 .

 .


No comments:

Post a Comment